چار دوست


چار دوست
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک جادو گروں کے گاوں میں چار لڑکے رہتے تھےان کے نام راجو ، زیب ، ارسلان اور علی تھے- راجو،زیب اور ارسلان کافی عقلمند تھے لیکن علی سارا وقت سونے اور کھانے میں گزارتا تھا- سب اسے بیوقوف سمجھتے تھے-ایک مرتبہ گاوں میں قحط پڑ گیا- دریا اور جھیلیں خثک ہو گے-لوگ اپنی جانیں بچانے کے لیے دوسرے گاوں کی طرف ہجرت کرنے لگے- راجو نے کہا ہمیں بھی جلد از جلد دوسری جگہ جانا چاہیے- ورنہ ہم بھی دوسرے لوگوں کی طرح مر جائیں گے-انھوں نے جلد ہی دوسری جگہ جانے کا فیصلہ کیا- 
راجو نے پوچھا لیکن ہم علی کا کیا کریں-کیا اسے اپنے ساتھ لیکر جانا چاہیے-
وہ تو بیوقوف ہے ہم پر بوجھ ہو گا-ہم اسے نہیں لے جا سکتے زیب نے جواب
دیا-ہم اسے کیسے پیچھے چھوڑ سکتے ہیں-وہ ہمیشہ ہمارے ساتھ رہا ہے
ہم نے ہر چیز چاروں میں بانٹی ہے،ارسلان نے کہا-
وہ سب علی کو ساتھ لیکر جانے میں راضی ہو گے-
انھوں نے اپنا سامان باندھا اور قریبی گاوں کی طرف چل دئے-
رستے میں انھیں ایک جنگل میں سے گزرنا پڑا-جب وہ جنگل میں سے گزر
رہے تھے تو ایک جگہ انھیں ہڈ یاں پڑی ہوئی نظر آئیں-وہ ہڈ یوں کے قریب
کھڑے ہو گے-
راجو نے کہا یہ شیر کی ہڈ یاں ہیں-وہ سب مان گے
زیب نے کہا ہمیں اپنی جادوئی طاقتیں آزمانے کا اچھا موقع ملا ہے-
اسنے ہڈیوں کو اکھٹا کر کے ایک ڈانچھا بنا دیا-
ارسلان نے ان ہڈیوں کا گوشت اور کھال اکھٹی کی-
راجو نے کہا میں اسے اپنے جادو سے زندہ کروں گا-
اسکے ایسا کرنے سے پہلے علی چلایا،ٹھر جاو اگر تم اسے زندہ کرو گے تو
یہ ہمیں کھا جاے گا-وہ تینوں ہنسنے لگے کہ بھلا یہ ہڈ یاں کیسے زندہ ہو سکتی ہیں-لیکن علی گھبرایا ہوا تھا-اسنے کہا ٹھرو پہلے مجھے درخت پر چڑھ لینے دو-وہ بھاگتا ہوا ایک درخت پر چڑھ گیا-
وہ تینوں اسکا مزاق اڑانے لگے،اور راجو مزاق ہی مزاق میں منتر پڑھنے لگا- شیر اللہ کے حکم سے زندہ ہو گیا اور ان تینوں کو کھا گیا-اور جسے وہ بیوقوف سمجھتے تھے وہ بچ گیا-
پیا رے بچو ہمیں اس کہانی سے یہ سبق ملتا ہے کہ کسی کوحقیر نہیں سمجھنا چاہیے-اور اچھی کہانیوں کے لیے نور اردو ٹپس دیکھتے رہیں-

Post a Comment

Previous Post Next Post

Contact Form